پوچھو نہ تم ان سے

پوچھو نہ تم ان سے
کتنے شریر ھیں یہ ھوا کے جھونکے
پہاڑ پے دیکھو شام کا اترنا
اتنی چنچل ھیں یہ وادیاں
درختوں پے کھلی کھلی چاندنی
پوچھو نہ تم ان سے
ان کی شرگوشی کیا کہتی ے
کہتے ھیں مجکو جگمگ تارے اچھے لگتے ھیں
دکھاے جلوے محبت سے قدرت کے
خوشنما پرندوں کی چہچہاھٹ ے
ان کی مخصوص شوخیاں گدگداتی شور مچاتی وہ
چلی اشجارکی ٹہنیوں سے اڑاتی ھوئ نرم
و ملائم یہ دریا پے بہتی گاتی لہراتی شب کا انچل
چھل چھل چھلکے دل کی بتیاں
جھلمل سی تان سے لگا بیٹھا ے وہ
کب سورج طلوح ھو اسکی روشنی کا
اتنا خوبصورت وہ چھک لے تو بھی اسکی چاھہ کا مزہ
اتنی خوبصورت ے یہ ھونے والی صبح

View ruby's Full Portfolio