محبت سے پیارسے
اخلاق سے آو ھم اس دوستی کو
مضبوط کریں
پھول سی یہ وادیاں
کھلے کھلے یہ میدان
بے مثال اسکا
تحفہ ے دوستی کا
آو ھم اس دوستی کو
مضبوط کریں
محبت کی صورت میں
زمین و آسمان ملا
جسکی بنیاد اس نے پیار سے رکھی
آو ھم اس دوستی کو
مضبوط کریں
چھوٹی سی خلش بھی جسے خفا نہ کر سکے
دوست کی دوستی کو
یہ دریا ندیاں سمندر
اتنی خوبصورتی ے ان سے
اس محبت میں
مونگے موتی جیسی
چمکیلی یاقوتی
قسم اس گہرائ کی جان نہ سکا کو ئ بھی
اتنی خوبصورتی ے اس سے دنیا میں
آو ھم اس دوستی کو
مضبوط کریں
اتنی روشنی ے یہاں
دیکھو اسکی اوآز میں
چاند ے ستا رے ھیں
سورج ے
چمک رھی ے اسکی قدرت سے
ایسی ے دوستی کہ صبح
ایسی ے اسکی شام
آو ھم دوستی کو سلام کہے